loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 16:20

آئے ہو تو یہ حجاب کیا ہے

آئے ہو تو یہ حجاب کیا ہے
منہ کھول دو نقاب کیا ہے

سینے میں ٹھہرتا ہی نہیں دل
یارب اسے اضطراب کیا ہے

کل تیغ نکال مجھ سے بولا
تو دیکھ تو اس کی آب کیا ہے

معلوم نہیں کہ اپنا دیواں
ہے مرثیہ یا کتاب کیا ہے

جو مر گئے مارے لطف ہی کے
پھر ان پہ میاں عتاب کیا ہے

اوروں سے تو ہے یہ بے حجابی
مجھ سے ہی تجھے حجاب کیا ہے

اے مصحفیؔ اٹھ یہ دھوپ آئی
اتنا بھی دوانے خواب کیا ہے

غلام علی ہمدانی مصحفی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم