loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 15:41

آنکھوں سے ہو کے دل میں وہ صورت اتر گئی

غزل

آنکھوں سے ہو کے دل میں وہ صورت اتر گئی
ممکن نہ تھی جو بات وہی بات کر گئی

کیا جانے کیا وہ غم تھا جو ہر دل کو چھو گیا
جو آنکھ بھی گئی تری محفل سے تر گئی

میرا ہی آشیاں تھا گریں جس پہ بجلیاں
میری ہی خاک تھی جو ہوا میں بکھر گئی

ٹکتی نہ تھی کسی پہ زمانے میں آج تک
دیکھا تمہیں تو پھر نہ کسی پر نظر گئی

جاتے ہوئے جہاں سے یہی سوچتے ہیں لوگ
ہائے وہ زندگی وہ جوانی کدھر گئی

دامن چھڑا کے آپ چلے تو گئے مگر
ہم کیا کہیں جو دل پہ ہمارے گزر گئی

روئے شب فراق ہم اتنا کہ اے کنولؔ
دامن نچوڑتی ہوئی اپنا سحر گئی

ڈی راج کنول

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم