loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

05/08/2025 20:15

آنکھ چھوٹی ہے تو کیا خواب بڑے دیکھا کرو

آنکھ چھوٹی ہے تو کیا خواب بڑے دیکھا کرو
چاند روشن ہے مگر اس پہ گڑھے دیکھا کرو

پھول خوش رنگ ہیں خوشبو سے بھرے ہیں پھر بھی
کانٹے پھولوں کے گلے کیسے پڑے دیکھا کرو

انہی کوچوں میں ملا کرتے تھے احباب کبھی
یار سب خواب ہوئے خالی تھڑے دیکھا کرو

وہ جو لوگوں پہ اٹھاتے رہے انگلی برسوں
ان کے گھر بھی تو نئے چاند چڑھے دیکھا کرو

جتنے ان پڑھ تھے کوئی بات نہ سمجھے لیکن
گونگے بہرے ہیں بنے لکھے پڑھے دیکھا کرو

اک وطن پاکے بھی قوم بنیں گے کیسے
کبھی مسلک کبھی کلچر پہ لڑے دیکھا کرو

وہ جو اپنے تھے جنازے پہ نہ آئے کاوش
اور سب غیر ہیں تربت پہ کھڑے دیکھا کرو

کاوش کاظمی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم