loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 13:58

آوازوں کے شور سے بچنا پڑتا ہے

Awazoo kay shoor say bachna Parta Hay

غزل

آوازوں کے شور سے بچنا پڑتا ہے
سیدھا پیر رکھوں تو الٹا پڑتا ہے

اپنے آپ کو واپس لا سکتی ہوں میں
لیکن تیرا نام بلانا پڑتا ہے

چپہ چپہ جال بچھائے دشمن نے
سنبھل سنبھل کر قدم اٹھانا پڑتا ہے

اس پر پیار کا جادو کرتے ڈرتی ہوں
میرا پھونکا منتر الٹا پڑتا ہے

عشق نہیں بکتا سستے بازاروں میں
یہ سودا تو ہر جا مہنگا پڑتا ہے

ایک کنارہ میرا اور اک جہلم کا
ہم دونوں کے بیچ میں صحرا پڑتا ہے

یعنی اس تک جانے کو مرنا ہوگا
یہ رستہ تو اور بھی لمبا پڑتا ہے

فرح گوندل

Farah Gondal

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم