loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 16:41

آگے پہنچاتےتھے واں تک خط وپیغام کو دوست ​

آگے پہنچاتےتھے واں تک خط وپیغام کو دوست ​
اب تو دُنیا میں رہا کوئی نہیں نام کو دوست​

​دوست یک رنگ کہاں جبکہ زمانہ ہو دورنگ ​
کہ وہی صبح کو دشمن ہے، جو ہے شام کو دوست​

​میرے نزدیک ہے واللہَ ! وہ دشمن اپنا ​
جانتا جو کہ ہے اُس کافرِ خود کام کو دوست​

​دوستی تجھ سے جو اے دشمنِ آرام ہوئی !​
نہ میں راحت کو سمجھتا ہوں نہ آرام کو دوست​

​اے ظفر دوست ہیں آغازِ مُلاقات میں سب​
دوست پر ہے وہی، جو شخص ہو انجام کو دوست​

​بہادر شاہ ظفر​

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم