اس سے پہلے کہ غم عشق فغاں تک پہنچے
تم یہ موقع ہی نہ دو بات یہاں تک پہنچے
تا بہ دامان جنوں عقل نگہبان رہی
پھر مجھے ہوش نہیں ہاتھ کہاں تک پہنچے
لے غم عشق ہمی خاک ہوئے جاتے ہیں
یہ تو کہنے کو نہ ہوگا کہ فغاں تک پہنچے
ایسے ماحول میں فریاد بھی لا حاصل ہے
ضبط کرنے سے جہاں بات فغاں تک پہنچے
انجم فوقی بدایونی