loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 18:19

اس طرح وقت کی لہروں سے نہ ٹکرائے کوئی

اس طرح وقت کی لہروں سے نہ ٹکرائے کوئی
عکس پانی میں رہے اور چلا جائے کوئی

کیسے ممکن ہے کہ یک سمت رہے دل کی پکار
کیسے آسان ہو مشکل مری سمجھائے کوئی

ٹوٹ جاتا ہے وفاؤں کے ترازو کا بھرم
دل کی مسند سے اگر ٹوٹ کے گرجائے کوئی

کتنا مشکل ہے ہواؤں سے بغاوت کرنا
پر مرے کاٹ کے مجھ کو نہ اڑائے کوئی

خالی ہاتھوں میں امڈ آتی ہیں مری آنکھیں
اپنے ہاتھوں سے کبھی خواب نہ دفنائے کوئی

ایک مدت سے سوالی کی طرح رکھے ہیں
میرے ہاتھوں کو بدن تک تو مرے لائے کوئی

ڈھیر رہتے ہیں مرے خواب ارم جھولی میں
ان کو تعبیر کی منزل پہ تو پہنچائے کوئی

ارم ایوب

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم