loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

05/08/2025 13:44

اس کھنڈر حویلی کا انہندام واجب ہے

اس کھنڈر حویلی کا انہندام واجب ہے
اب مری کہانی کا اختتام واجب ہے

آخری سہی لیکن بے وفا محبت کو
دم بہ لب مسافر کا اک سلام واجب ہے

تجھ کو پالا پوسا ہے برسوں پرورش کی ہے
زندگی تجھے میرا احترام واجب ہے

بے قراری, بےچینی , عشق کی جنوں خیزی
فرض یہ نہیں سب کچھ، یہ تمام واجب ہے

مجھ کو اس نے لوٹا ہے دوستی کے پردے میں
آج میرا دشمن سے انتقام واجب ہے

وقت نہ قضا کیجے در پہ جا صدا کیجے
آخرت کا بھی ہالہ انتظام واجب ہے

ہالہ

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم