loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 12:41

اپنا جہاں میں رہنا ہے یادگار رہنا

غزل

اپنا جہاں میں رہنا ہے یادگار رہنا
مشکل تھا اپنے گھر میں بیگانہ وار رہنا

اے موت رحم کر اب یہ کوئی زندگی ہے
نظروں سے اپنی گر کر دنیا پہ بار رہنا

ہاتھوں پہ سر کو رکھے ہر رند کہہ رہا ہے
بے کیف رہنے ہی تک تھا بے خمار رہنا

کس طرح میں نے مانا اے اختیار والے
میت کے مثل اپنا بے اختیار رہنا

رنگینیوں نے کس کی سکھلا دیا ہے گل کو
جب تک چمن میں رہنا بن کر بہار رہنا

ہستی کے قافلے کو اس راہزن نے لوٹا
کہتا تھا راہ بھر جو ہاں ہوشیار رہنا

بیخودؔ کی زندگی کی یہ بھی کوئی طرح تھی
بے اختیار آنا بے اختیار رہنا

بیخود موہانی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم