loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 18:35

بہت خود سے رعایت کر رہا ہوں

بہت خود سے رعایت کر رہا ہوں
مگر پھر بھی بغاوت کر رہا ہوں

تو کیا اے زندگی یہ کم ہے اب تک
میں جینے کی جسارت کر رہا ہوں

غموں سے کیسے گھبراوں کہ ان کی
میں بچپن سے ریاضت کر رہا ہوں

میں اپنی شکل میں تشکیل ہو کر
کہیں خود کو ہی غارت کر رہا ہوں

مرے پیروں میں ہے یہ کیسا چکر
کہ ہر رستہ ریاست کر رہا ہوں

اترنا ہے غموں کے ساحلوں ہر
سو اب اپنی اعانت کر رہا ہوں

امانت دار وہ میرا نہیں ہے
کہیں میں بھی خیانت کر رہا ہوں

یہاں جو چار سو بکھری ہیں یادیں
میں اب ان کی ادارت کر رہا ہوں

میں وہ مظلوم انصر ہوں جو آخر
خلاف اپنے بغاوت کر رہا ہوں

انصر رشید انصر

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم