loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 15:47

تجھے کب پکارا نہیں جا رہا

غزل

تجھے کب پکارا نہیں جا رہا
فراق اب سہارا نہیں جا رہا

عجب بے کلی ہے پس عشق بھی
یہ لمحہ گزارا نہیں جا رہا

تحیر زدہ اک جہاں ہے مگر
تجھی تک اشارہ نہیں جا رہا

سر شوق منزل ہے وہ پیش و پس
تھکن کو اتارا نہیں جا رہا

تغیر کا ادراک ہوتے ہوئے
نیا روپ دھارا نہیں جا رہا

نہیں دور تک، جیت کا شائبہ
مگر ہم سے ہارا نہیں جا رہا

خالد معین

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم