loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 15:41

تجھ سے اب اور محبت نہیں کی جا سکتی

تجھ سے اب اور محبت نہیں کی جا سکتی
خود کو اتنی بھی اذیت نہیں دی جا سکتی

جانتے ہیں کہ یقیں ٹوٹ رہا ہے دل پر
پھر بھی اب ترک یہ وحشت نہیں کی جا سکتی

حبس کا شہر ہے اور اس میں کسی بھی صورت
سانس لینے کی سہولت نہیں دی جا سکتی

روشنی کے لیے دروازہ کھلا رکھنا ہے
شب سے اب کوئی اجازت نہیں لی جا سکتی

عشق نے ہجر کا آزار تو دے رکھا ہے
اس سے بڑھ کر تو رعایت نہیں دی جا سکتی

نوشی گیلانی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم