loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

17/06/2025 14:41

تیرے پہلو میں جی رہی تھی کبھی

زندگی میری زندگی تھی کبھی

بارشوں پر مری نہ جاؤ تم

آگ اندر کہیں لگی تھی کبھی

یاد کر کے میں ہنس رہی ہوں آج

میں بھی تیرے لیے دکھی تھی کبھی

وہ بھی دن تھے کہ میں یہی دنیا

تیری آنکھوں سے دیکھتی تھی کبھی

یاد ہوگا ابھی تلک تجھ کو

میں بھی تیری ہی زندگی تھی کبھی

مجھ کو قائل نہ کر دلیلوں سے

میں بھی تقدیر سے لڑی تھی کبھی

اب کبھی مڑ کے دیکھتی ہی نہیں

دل کی دہلیز پہ کھڑی تھی کبھ

تیرے پہلو میں جی رہی تھی کبھی
زندگی میری زندگی تھی کبھی

بارشوں پر مری نہ جاؤ تم
آگ اندر کہیں لگی تھی کبھی

یاد کر کے میں ہنس رہی ہوں آج
میں بھی تیرے لیے دکھی تھی کبھی

وہ بھی دن تھے کہ میں یہی دنیا
تیری آنکھوں سے دیکھتی تھی کبھی

یاد ہوگا ابھی تلک تجھ کو
میں بھی تیری ہی زندگی تھی کبھی

مجھ کو قائل نہ کر دلیلوں سے
میں بھی تقدیر سے لڑی تھی کبھی

اب کبھی مڑ کے دیکھتی ہی نہیں
دل کی دہلیز پہ کھڑی تھی کبھی

الماس شبی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم