loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

05/08/2025 15:07

جس میں اک حسن توازن ہو وہ ندرت دی جائے

جس میں اک حسن توازن ہو وہ ندرت دی جائے
کیا قباحت ہے اگر فکر کو وسعت دی جائے

مشورے قابل تسلیم ترے ہیں کہ نہیں
غور کرنے کے لئے کچھ مجھے مہلت دی جائے

مصلحت جھوٹ پہ انسان کو مائل کر دے
اس قدر سخت نہ تعزیر صداقت دی جائے

اس عمل سے دل فنکار پہ کیا گزرے گی
لے کے مہتاب اگر شمع کی قیمت دی جائے

سخت مشکل ہے غلط بات پہ قائل کرنا
ایک دو ہوں تو انہیں فہم و بصیرت دی جائے

بات تو جب ہے کہ ممنون بہاراں ہوں سبھی
پھول تو پھول ہیں کانٹوں کو بھی نزہت دی جائے

چارۂ غم کے لئے شرط ہے اخلاص نصیرؔ
کون ہے شہر میں ایسا جسے زحمت دی جائے

نصیر کوٹی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم