جو ان پر ہو تصدق زندگی بھی
ابھی کھل جائے یہ دل کی کلی بھی
رسولِ پاک کی عظمت کے آگے
پشیماں ہے غرورِ آگہی بھی
محمد غم کے ماروں کا سہارا
وہیں تک ہے ہماری بندگی بھی
تمہیں تو وجہ تخلیقِ جہاں ہو
تمہیں ہو دو جہاں کی روشنی بھی
ہر آہ سرد میں مضمر ہے ساقیؔ
ثبوت انتہائے عاشقی بھی
ساقی کاکوری