loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 16:32

جو طبیعت سے کھیل سکتا ہے

جو طبیعت سے کھیل سکتا ہے
جارحیت سے کھیل سکتا ہے

حوصلہ اس ہنر کو کہتے ہیں
جو اذیت سے کھیل سکتا ہے

فاقہ کش شان بے نیازی میں
آمریت سے کھیل سکتا ہے

یہ شرف آدمی کو حاصل ہے
آدمیت سے کھیل سکتا ہے

واقفِ حال بھی مصیبت میں
واقفیت سے کھیل سکتا ہے

عشق وحدت کی رہنمائی میں
خارجیت سے کھیل سکتا ہے

گو کہ ساجد ٫ لطیف ہے لیکن
بربریت سے کھیل سکتا ہے

لطیف ساجد

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم