Khaliq o Makhlooq kay jo Darmiaan hay neeli chadar
نعت
خالق و مخلوق کے جو درمیاں ہے نیلی چادر
بن گئی ہے یہ حجابِ کبریا زہراؑ کی چادر
حشر میں مجھ کو ملا ہے چادرِ اطہر کا سایہ
تربتِ زہراؑ پہ میں نے خواب میں رکھی تھی چادر
جب بھی آئیں آپؑ دربارِ رسالتؐ میں کبھی تو
خود بچھائی مصطفیٰؐ نے احتراماً یمنی چادر
فاطمہؑ بنتِ پیمبرؐ ہوں یا بنتِ مرتضٰیؑ ہوں
مل رہا ہے ہم کو جس کا صدقہ وہ ہے اُنؑ کی چادر
ہیں حوالے آپ کے ہی بعد میرے، میرے بیٹے
دے کے فضہؑ کو کہا یہ سیدہؑ نے اپنی چادر
کہہ کے خود سرکارؐ نے اُمِ اَبیھَا فاطمہؑ کو
یہ بتایا، آپؑ کی ہے کتنی عظمت والی چادر
اِنَّمَا کے باب میں ہے قُل کَفیٰ خود فاطمہؑ
اورآیہِ تطہیر کی تفسیر ہے زہراؑ کی چادر
اس گھڑی حامیؔ کھلی دنیا پہ رمزِ ھَل اَتٰی، جب
خود مسیحائے زماںؐ نے فاطمہؑ سے مانگی چادر
حمزہ حامیؔ
Hamza Haami