loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

05/08/2025 20:13

خواب ہی خواب کب تلک دیکھوں

خواب ہی خواب کب تلک دیکھوں

کاش تجھ کو بھی اک جھلک دیکھوں

۔

چاندنی کا سماں تھا اور ہم تم

اب ستارے پلک پلک دیکھوں

۔

جانے تو کس کا ہم سفر ہوگا

میں تجھے اپنی جاں تلک دیکھوں

۔

بند کیوں ذات میں رہوں اپنی

موج بن جاؤں اور چھلک دیکھوں

۔

صبح میں دیر ہے تو پھر اک بار

شب کے رخسار سے ڈھلک دیکھوں

۔

ان کے قدموں تلے فلک اور میں

صرف پہنائی فلک دیکھوں

عبید اللہ علیم

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم