loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 17:56

درد لے جاتا زیاں لے جاتا

غزل

درد لے جاتا زیاں لے جاتا
کون یہ تحفۂ جاں لے جاتا

میں کہ لرزاں تھا جھکی شاخوں میں
مجھ کو جھونکا بھی کہاں لے جاتا

مجھ کو کیوں ڈھانپ دیا شاید میں
جل نہ سکتا تو دھواں لے جاتا

اتنا ارزاں ہے یہ بازار وفا
میں کہاں جنس گراں لے جاتا

تیرا کمرہ ہے مگر تو ہی نہیں
تو ہی آتا یہ سماں لے جاتا

تو مرا دوست ہے اے کاش کہ تو
آہ دے جاتا فغاں لے جاتا

اتنا پندار تو ہوتا مجھ میں
تو مکیں تھا میں مکاں لے جاتا

میں تو اس کا ہی تھا اقبال متینؔ
اس کا جی چاہے جہاں لے جاتا

اقبال متین

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم