22/02/2025 00:55

دل جلائے گی خوں رلائے گی

Dil Jalayee Gi Khoon Rulayee Gi

غزل

دل جلائے گی خوں رلائے گی
شاعری تو بھی کیا ستائے گی

اس نے تصویر کھینچ لی میری
اب وہ دیوار سے لگائے گی

بعد مرنے کے دیکھنا دنیا
میری غزلوں کو گنگنائے گی

لوٹ آؤں گا اپنے محور میں
جب مجھے اپنی یاد آئے گی

راستہ دے گا دشت دریا کو
آبلہ پائی رنگ لائے گی

کیا خبر تھی کے ایک خوش فہمی
انگلیوں پر مجھے نچائے گی

پڑھ کے پھونکے گی سورہِ یوسف
زندگی جب اسے ستائے گی

بد دعا میں نے بھی اسے دے دی
اب وہ خود سے نظر چرائے گی

زندگی نام کی سہیلی ہی
ایک دن موت سے ملائے گی

کیا خبر تھی کے ایک موجِ نسیم
یوں تماشا مرا بنائے گی

نسیم شیخ

Naseem Shaikh

مزید شاعری