دھک دھک دھک دھک تھی آواز
دل نے تجھ کو دی آواز
کانوں میں رس گھولتی ہے
تیری کوئل سی آواز
ہونٹوں کی چُپ ٹوٹ گئی
آنکھوں نے جب دی آواز
تبدیلی اب آنے دو
ہے یہ خلقت کی آواز
پہلے بھی تو گونجی تھی
بالکل ایسی ہی آواز
مجھ کو میرا وہم لگا
اس نے بھی سن لی آواز
اک دن گُم ہو جائے گی
ارشد تیری بھی آواز
ارشد محمود ارشد