loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 15:26

رموزِ عشق سے وہ بہرہ مند کر دے گا

رموزِ عشق سے وہ بہرہ مند کر دے گا
مرے وجود کو اک روز قند کر دے گا

نقاب چہرے سے اپنے ہٹائے گا اک دن
پھر اپنی ذات سے وہ بہرہ مند کر دے گا

وہ مجھ پہ کر کے غضب کی عنائتیں یارو
حصارِ فکر میں پھر مجھ کو بند کر دے گا

مجھے نکال کے تشہیر بھی کرے گا مری
وہ میرے نام کو یونہی بلند کر دے گا

وہ گفتگو کا سلیقہ بھی سیکھے گا مجھ سے
پھر اپنے لہجے میں وہ مجھ کو بند کر دے گا

اس ایک آس پہ بیٹھا ہوں اُس کی چوکھٹ پر
کبھی تو چھو کے مجھے ارجمند کر دے گا

کرے گا خاک مجھے اپنی چاہتوں میں مرادؔ
عنایتں وہ کبھی مجھ پہ چند کر دے گا

شفیق مراد

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم