loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 15:27

زندگی

زندگانی کہانی کا عنوان ہے
ایک ہی جسم ہے اہک ہی جان ہے

کچھ دنوں سے عجب اک ہوا ہے چلی
کھو رہی ہے بھروسہ ہی اب زندگی

آج لے آئی ہے ایسے اک موڑ پر
جارہے ہیں مرا ساتھ سب چھوڑ کر

چھوڑ آٸے ابھی جس کو ہنستا ہوا
اور دیکھا ابھی جگ سے رخصت ہوا

ہر قدم پر ہے لوگو عجب امتحاں
قہر برسا رہے ہیں زمیں آسماں

تیز بارش ہے آندھی ہے طوفان ہے
آج مشکل میں ہر ایک کی جان ہے

ہیں پرندے بھی شاخوں پہ سہمے ہوئے
اور انساں گھروں میں ہیں دبکے ہوٸے

کیا کہیں آج کل بس ہے صورت یہی
اور فی الحال ہے بس یہی زندگی

پھر سجیں گی وہی بزمِ شعرو سخن
رونقیں ہوں گی پھر انجمن انجمن

بالیقیں شب یہ طولانی کٹ جاٸے گی
آرزو اک نٸ صبح پھر آٸے گی

رئیسہ خمار آرزو

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم