Shaoor auj pa aajayee tab Ghazal Kehna
غزل
شعور اوج پہ آ جائے تب غزل کہنا
پھر اسکے بعد میاں روز و شب غزل کہنا
ابھی تو فکر کی پرواز ہے بلندی پر
جو اب نہیں تو بتاؤ کہ کب غزل کہنا
منہ کھولنے کی اجازت نہیں ملے تو وہیں
خموشی اوڑھ کے تو زیر لب غزل کہنا
ٹھٹک نہ جائیں تو کہنا وہیں قضا کے قدم
جب آپ ہونے لگیں جاں بلب غزل کہنا
قلم سے ان کے نکلتے ہیں شاہکاراشعار
سلیقہ مندوں کو آ جائے جب غزل کہنا
قلم پہ جبر نہ کرنا کبھی سخن دانو
ستائے لکھنے کی جس دم طلب غزل کہنا
میسر آئے جو موقع تو قبر میؔر پہ شاؔد
دو زانو بیٹھ کے تم با ادب غزل کہنا
شمشاد شاد
Shamshad Shad