loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 17:55

عشق کی راہوں پہ چلنا ہے تو رسوائی نہ دیکھ

غزل

عشق کی راہوں پہ چلنا ہے تو رسوائی نہ دیکھ
تجھ کو پانی میں اترنا ہے تو گہرائی نہ دیکھ

دیکھنا یہ ہے پس پردہ ملوث کون ہے
پاؤں میں کس شخص نے زنجیر پہنائی نہ دیکھ

پڑھ سکے تو پڑھ حکایات غم وارفتگاں
دھوپ میں جھلسے ہوئے چہروں پہ رعنائی نہ دیکھ

خار زاروں سے گزر جا تو بلا خوف و خطر
اے مسافر ہر جگہ رسم شناسائی نہ دیکھ

تجھ کو منزل کی طلب ہے تو قدم آگے بڑھا
اس سفر میں ہم سفر کوئی مرے بھائی نہ دیکھ

سامنے آ گفتگو کا حوصلہ رکھتا ہوں میں
میری صورت پر نہ جا زخم شناسائی نہ دیکھ

خود نہ بن اخترؔ تماشا اس تماشا گاہ میں
دیکھ اپنے آپ کو ظرف تماشائی نہ دیکھ

اختر سعیدی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم