loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 17:40

قلم کو خون میں غرقاب دیکھتے جاؤ

غزل

قلم کو خون میں غرقاب دیکھتے جاؤ
زمین شعر کو شاداب دیکھتے جاؤ

نگاہ ہوتے ہوئے سیل خوں پہ چپ رہنا
ہمارے شہر کے آداب دیکھتے جاؤ

پہنچ گئی ہے سر عرش ان کی خاموشی
کہ کشتگاں کو ظفر یاب دیکھتے جاؤ

سجائے ماتھے پہ اپنی تمام تعبیریں
ہماری آنکھ کے سب خواب دیکھتے جاؤ

سلگ رہا ہے کوئی اور جل رہا ہے کوئی
گھروں کی یہ بھی تب و تاب دیکھتے جاؤ

ہر ایک قبر پہ لکھا ہوا ہے نام یہاں
ہمارے منبر و محراب دیکھتے جاؤ

غرض کے سینکڑوں بازار کھل گئے لیکن
خلوص ہو گیا نایاب دیکھتے جاؤ

عابدہ کرامت

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم