loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 15:43

مل بیٹھنے کے سارے قرینوں کی خیر ہو

مل بیٹھنے کے سارے قرینوں کی خیر ہو
اس کارواں سرا کے مکینوں کی خیر ہو

ٹھہراؤ پانیوں میں ہے کتنا عجیب سا
دریا کے خوش خرام سفینوں کی خیر ہو

ہر خواب کے سفر میں مرے پاؤں کے تلے
آ کر کھسکنے والی زمینوں کی خیر ہو

کر ایک لمحہ سکھ کا مرے روز و شب کو دان
تیرے تمام سال مہینوں کی خیر ہو

دم سے انہی کے اپنے در و بام ہیں بلند
میرے وطن کے خاک نشینوں کی خیر ہو

شبنم شکیل

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم