loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 14:00

میں بے قصور ہوں ، یہ اعتراف کرتے ہوئے

میں بے قصور ہوں ، یہ اعتراف کرتے ہوئے
جھجک رہا ھے وہ مجھ کو معاف کرتے ہوئے

جو تیر نکلے ہیں تیری زباں کے ترکش سے
گزر کئے ہیں جگر میں شگاف کرتے ہوئے

تمہاری بات سے گو مجھ کو اتفاق نہیں
میں ڈر رہا ہوں مگر اختلاف کرتے ہوئے

بوقتِ موت مرے سامنے ہو بیت اللہ
دعا یہ مانگ رہا تھا طواف کرتے ہوئے

صداقتوں کے سفر پر چلا ہوں میں تنہا
تمام شہر کو اپنے خلاف کرتے ہوئے

گزاردی ھے ہر اک سردیوں کی رات سہیل
کسی کی یاد کو اپنا لحاف کرتے ہوئے

سہیل اقبال

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم