میں نے سوچا ہے رات بھر تم کو
کاش ہو جائے یہ خبر تم کو
۔
زندگی میں کبھی کسی کو بھی
میں نے چاہا نہیں مگر تم کو
۔
جانتی ہوں کہ تم نہیں موجود
ڈھونڈھتی ہے مگر نظر تم کو
۔
تم بھی افسوس راہ رو نکلے
میں تو سمجھی تھی ہم سفر تم کو
۔
مجھ میں اب میں نہیں رہی باقی
میں نے چاہا ہے اس قدر تم کو
عنبرین حسیب عنبر