loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 15:58

نفی میں شائبہ اثبات کا موجود رہتا ہے

نفی میں شائبہ اثبات کا موجود رہتا ہے
خدا کو رد کریں تب بھی خدا موجود رہتا ہے

جہاں میں یوں تو روزانہ کئی آتے ہیں جاتے ہیں
جو دل میں بس گیا ہو وہ سدا موجود رہتا ہے

سفر نامختتم ہے یہ کہ مجھ میں اور منزل میں
کوئی رفتار بھی ہو فاصلہ موجود رہتا ہے

اکائی ڈھونڈنے نکلے تھے لیکن یہ کھلا ہم پر
کہ ہر وحدت میں کوئی دوسرا موجود رہتا ہے

فنا کیا ہےکہ مر جاؤں تو پھر بھی میرے ذروں کی ؟
تہوں میں زندگی کا سلسلہ موجود رہتا ہے

رفعت وحید

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم