پھول سے ہار بنا لیتے ہیں
چل تجھے یار بنا لیتے ہیں
گوند لیتے ہیں ذرا سی مٹی
اورشہکار بنا لیتے ہیں
بھائی ہر روز جھگڑتے کیوں ہو
گھر میں دیوار بنا لیتے ہیں
یوں بناتے ہیں ترے گرد حصار
جس طرح خار بنا لیتے ہیں
کیسی بھی شکل بنانی ہو ہمیں
ہم اداکار بنا لیتے ہیں
رمزی آثم