loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 15:22

پیش زمیں رہوں کہ پس آسماں رہوں

غزل

پیش زمیں رہوں کہ پس آسماں رہوں
رہتا ہوں اپنے ساتھ میں چاہے جہاں رہوں

کیسا جہاں کہاں کا مکاں کون لا مکاں
یعنی اگر کہیں نہ رہوں تو کہاں رہوں

اے عشق میرا ہونا نہ ہونا ہے مجھ تلک
اب میں نشان کھینچوں کہ میں بے نشاں رہوں

کیا ڈھونڈھتا رہوں میں یوں ہی دہر میں ثبات
کیا مرگ ناگہاں کے لیے ناگہاں رہوں

خاکستر ستارہ ہے آئندۂ نمو
بہتر یہی ہے میں کسی جانب رواں رہوں

میر احمد نوید

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم