loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

17/06/2025 18:02

پیڑ پودوں پہ جمی گرد ہٹانے کے لیے

پیڑ پودوں پہ جمی گرد ہٹانے کے لیے
بارشیں آتی ہیں دھرتی کو سجانے کے لیے

جس کے سائے میں ٹہرتے تھے مسافر آکر
پیڑ کاٹا وہ گیا آگ جلانے کے لیے

اپنے بچےکے سسکنے کی صدائیں سن کر
دوڑ کر آئ ہے ماں جھولا جھلانے کے لیے

مجھ کو معلوم ہے تُو ساتھ رقیبوں کے ہے کیوں
ان کی نظروں میں مجھے نیچا دکھانے کے لیے

اپنے دامن میں چمکتے ہوئے تارے لے کر
گیسوئے شب کو چلا چاند سجانے کے لیے

آج جنگل میں ہر اک اورسے بلبل تجھ کو
جال صیاد نے ڈالا ہے پھنسانے کے لیے.

ظہیرالدین شمس

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم