loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 17:55

چرچہ اپنے قتل کا اب دشمنوں کے دل میں ہے !

چرچہ اپنے قتل کا اب دشمنوں کے دل میں ہے !
دیکھنا ہے یہ تماشہ کون سی منزل میں ہے ؟

قوم پر قربان ہونا سیکھ لو اے ہندییو !
زندگی کا رازِ مضمر خنجرِ قاتل میں ہے !

ساہلِ مقصود پر لے چل خدارا ناخدا!
آج ہندوستان کی کشتی بڑی مشکل میں ہے !

دور ہو اب ہند سے تاریکیء بخشش ہنوز
اب یہی حسرت یہی ارماں ہمارے دل میں ہے !

بامِ رفعت پر چڑھا دو دیس پر ہوکر فنا،
‘بسمل’ اب اتنی ہوس باقی ہمارے دل میں ہے !

رام پرساد بسمل

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم