loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 18:18

چیختا ہوں کان میں نشہ اتر جانے کے بعد

Cheekhta hoon kaan main Nasha uter janay kay baad

غزل

چیختا ہوں کان میں نشہ اتر جانے کے بعد
یعنی وہ ہوتا ہے جو ہوتا ہے مرجانے کے بعد

روز کستا ہوں طنابیں خیمہِ امید کی
ہے یہی مصروفیت خود سے مکر جانے کے بعد

زندگی تیری کہانی کا میں وہ کردار ہوں
جو سمجھ آئے گا دنیا کو گزر جانے کے بعد

مونگ دلتی ہے مرے سینے پہ تنہائی مری
بزمِ یارانِ چمن کو لوٹ کر جانے کے بعد

بس اسی امید پر میں کر نہ پایا خود کشی
کوئی تو اک شعر کرلے گا سفر جانے کے بعد

اپنے ہونے کا میں دعویٰ کس بھروسے پر کروں
خود کو مردا دیکھتا ہوں اپنے گھر جانے کے بعد

عکس جو میں نے کیا ہے سینہِ قرطاس پر
آئے گا دنیا سمجھ تجھ کو نظر جانے کے بعد

پیڑ جو میں نے لگائے ہیں سخن کے نام پر
کھائیں گے بچے مرے اس کا ثمر جانے کے بعد

زندگی میں بھی جیوں گا ایک اپنے واسطے
لوٹ آیا بزمِ الفت میں اگر جانے کے بعد

جانتا ہوں ایک دن موجِ نسیمی با خدا
بند ہوجائیں گے وا یہ سارے در جانے کے بعد

نسیم شیخ

Naseem Shaikh

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم