loader image

MOJ E SUKHAN

کرچیاں

یہ لمحات ، جو
دامنِ زیست سے منسلک ہیں
وہی ٹوٹی ٹوٹی سی ہیں کرچیاں
سوچ کی ، ایک انجانہ سا خوف ہے
دھندھلکے سے یہ ساۓ، ہیں
دھندھلی سی یادیں،
جو بس چیختی ہیں
بدلتی ہیں کروٹ،
فنا کیوں نہیں ہوتے
یہ سب، یہی اک سوال اب تلک ہے معلَّق،
مرے درمیاں ہیں یہ ساۓ
جو خوف کے،
عجب وحشتیں سی خیالوں میں ہیں،
فنا کیوں نہیں ہوتے،
یہ دامنِ زیست سے .

.قمرسُرور

ایک تبصرہ چھوڑیں