loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 17:55

کون سی مخلوق ہے یہ خاک پر

غزل

کون سی مخلوق ہے یہ خاک پر
چاہتی ہے تھوکنا افلاک پر

کھال کھینچیں آپ اس گستاخ کی
پھول کاڑھے آپ کی پوشاک پر

اپنے ہی سایوں پہ منڈلاتے عقاب
گدھ بنے اتریں گے ارض پاک پر

فکر ہے گھر کی نہ ان کو سر کا ہوش
بس کہیں مکھی نہ بیٹھے ناک پر

بڑھتا ہی جاتا ہے اک ملبے کا ڈھیر
چاک توڑے جا رہے ہیں چاک پر

گھر کے مالک تو کھنڈر کے بیچوں بیچ
لڑ رہے ہیں اب خس و خاشاک پر

لوگ ہیں یا تربتوں کے سوکھے پھول
ہنس رہے ہیں دیدۂ نمناک پر

فیصل عظیم

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم