loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 18:16

کُچھ تو ہوکر دُو بَدُو، کُچھ ڈرتے ڈرتے کہہ دِیا

کُچھ تو ہوکر دُو بَدُو، کُچھ ڈرتے ڈرتے کہہ دِیا
دِل پہ جو گُذرا تھا ، ہم نے آگے اُس کے کہہ دِیا

باتوں باتوں میں جو ہم نے، دردِ دِل کا بھی کہا !
سُن کے بولا، تُو نے یہ کیا بکتے بکتے کہہ دِیا

اب کہیں کیا اُس سے ہمدم ! دِل لگاتے وقت آہ
تھا جو کُچھ کہنا، سو وہ تو ہم نے پہلے کہہ دِیا

چاہ رکھتے تھے چُھپائے ہم تو، لیکن اُس کا بھید
کُچھ تو ہم نے سامنے اِک ہمنشِیں کے کہہ دِیا

یہ سِتم دیکھو ذرا مُنہ سے نِکلتے ہی، نظیر!
اِس نے اُس سے ، اُس نے اِس سے، اِس نے اُس سے کہہ دِیا

نظؔیر اکبر آبادی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم