loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 09:59

کی احتیاط دل نے بہت پر کہا گیا

کی احتیاط دل نے بہت پر کہا گیا
چھوڑی جو ان کی راہ تو در در کہا گیا

ساقی نے میرے نام پہ ساغر پٹک دیا
تشنہ لبی کو میرا مقدر کہا گیا

ہر چشم التفات کے حسن نگاہ کو
آئینۂ خلوص کا جوہر کہا گیا

احساس حسن ظرف سے ملتی ہے آبرو
پانی کی ایک بوند کو گوہر کہا گیا

اے صبح کی کرن یہ خیالات زندگی
وہ بات کون تھی جسے گھر گھر کہا گیا

پروازیوں کی شرح نظر تک نہ کر سکی
لیکن خیال طائر بے پر کہا گیا

نیرنگیوں کی بات ہے اے عارض جمال
شعلہ دہک اٹھا تو گل تر کہا گیا

جنبشؔ سکوں‌ نواز مزاجی کو چھوڑیئے
خاموشئ حیات کو اکثر کہا گیا

جنبش خیر آبادی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم