Gin Gin Guzar Rahay Hain
غزل
گِن گِن گزر رہے ہیں
جو دن گزر رہے ہیں
بیٹھے ہیں ہم بظاہر
لیکن گزر رہے ہیں
اب سال اور مہینے
تم بن گزر رہے ہیں
کل تھے جو میرے دل میں
ساکن، گزر رہے ہیں
بوڑھے جوان اور سب
کم سن گزر رہے ہیں
جو تھے محبتوں کے
ضامن، گزر رہے ہیں
زہرا بتائیں کیسے
یہ دن گزر رہے ہیں
زہرا بتول زہرا
Zehra Batool Zehra