loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 12:58

ہائے اندیشہ یہ رسوائی کا

Haayee andeesha yeh Ruswaai Ka

غزل

ہائے اندیشہ یہ رسوائی کا
چھوڑے پیچھا کہاں سودائی کا

چاند جیسے ہے اکیلا اوپر
حال ایسا مری تنہائی کا

چین کی بنسی بجانے والو
درد سمجھو کبھی شہنائی کا

ہائے دشمن ہے تخیل میرا
راز کھولے مرے شیدائی کا

دیکھ آواز پلٹ آئی ہے
کوئی اندازہ ہے گہرائی کا

خیر ہو جشنِ طرب کی مولا
ہے تماشا مری پسپائی کا

خوں رلائے مجھے وہ سادہ پن
گمشدہ نسخہ جو دانائی کا

مرگِ نفرت تھی تمنا جس کی
حشر کیا ہے اسی سودائی کا

ایک تصویر نظر میں فہمی
کوئی درماں مری بینائی کا

فریدہ عالم فہمی

Farida Alam Fehmi

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم