loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 16:19

ہم دوش آرزو جو نہ عزم جواں رہے

غزل

ہم دوش آرزو جو نہ عزم جواں رہے
منزل رہے کوئی نہ کوئی کارواں رہے

روحوں کے ایک خاص تعلق کے باوجود
جسموں کے فاصلے بھی سدا درمیاں رہے

سوز خلوص درد محبت غم وفا
یہ قافلہ بھی ساتھ رہا ہم جہاں رہے

ہم عالم خیال سے آگے نہ بڑھ سکے
جب تک خراب منزل وہم و گماں رہے

اے انقلاب نو تری رفتار دیکھ کر
خود ہم بھی سوچتے ہیں کہ اب تک کہاں رہے

گو منزل حیات بہت سخت ہے مگر
شوکتؔ ہجوم غم میں بھی ہم شادماں رہے

شوکت پردیسی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم