loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 16:19

ہوا کے سامنے شکوے نہیں سنا میرے

ہوا کے سامنے شکوے نہیں سنا میرے
ترے تو گھر کے دیے بھی ہیں مبتلا میرے

کہاں گئے سبھی یارانِ باوفا میرے
کوئی نہیں سرِ مقتل بھی اب سوا میرے

مجھ ایسا شخص بگڑنے میں طاق ہوتا ہے
یہ رکھ رکھاؤ یہ نخرے نہ تُو اٹھا میرے

عذاب اٹھاتا ہوں خود ساختہ اداسی کا
گلے پڑی ہے محبت بھی خوامخوا میرے

مجھے تو گھر میں بھی پہچانتا نہیں کوئی
اگرچہ قصے ہیں مشہور بے بہا میرے

ارشاد نیازی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم