loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

10/08/2025 11:17

ہوجائیں کِسی کے جو کبھی یار مُنافق

ہوجائیں کِسی کے جو کبھی یار مُنافق
سمجھو کہ ہوئے ہیں دَر و دیوار مُنافق

اِ ن کو کِسی بازار سے لانا نہیں پَڑتا
یاروں میں ہی مِل جاتے ہیں تَیّار مُنافق

مُمکن تھا کبھی اُن کو میں خاطر میں نہ لاتا
ہوتے جو مقابل مِرے دو چار مُنافق

ناپید ہوا جاتا ہے اِخلاص یہاں پَر
سَر دار مُنافق ہے سرِ دار مُنافق

جو شَخص مُنافق ہے , مُنافق ہی رہے گا
اِک بار مُنافق ہو یا سَو بار منافق

سَچّائی زباں کاٹ کے چُپ چاپ کھڑی ہے
شُہرت کی بُلندی پہ ہیں اَخبار مُنافق

لِکھا ہے مُنافق نے مُنافق کا فَسانہ
اِس واسطے رکھے ہیں یہ کِردار مُنافق

مخلص ہیں جو کھل کر مِری تائید کریں گے
بھڑ کیں گے یہ سن کر مِرے اشعار ، منافق

دانِش یہ حقیقت ہے بَھلے مانو نہ مانو
اِخلاص کا طے کرتے ہیں مِعیار مُنافق

دانش عزیز

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم