loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 14:24

آئینے پر جمی ہوئی حیرت کو دیکھنا

غزل

آئینے پر جمی ہوئی حیرت کو دیکھنا
کیا بار بار ایک ہی صورت کو دیکھنا

حاصل یہ ہے کہ ایک ہی ہے صفر کا حساب
منفی کو دیکھنا کبھی مثبت کو دیکھنا

اے وقت تو کہیں بھی کسی کا ہوا ہے کیا
کیا تجھ کو دیکھنا تری ساعت کو دیکھنا

دانشوران وقت ہوں جب محو گفتگو
چپ رہ کے درمیاں مری وحشت کو دیکھنا

پہلے تو کام دیکھنا میرا ورائے وقت
پھر کام میں دبی ہوئی فرصت کو دیکھنا

میر احمد نوید

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم