loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 09:10

آجکل کی شادیاں

AAj Kal ki Shadiaan

نظم

آجکل کی شادیاں

آجکل کی شادیاں رسموں سے جو بھر پور ہیں
باپ و ماں بھی کیا کریں،اولاد سے مجبور ہیں

پہلے تھی شادی، ولیمہ میں مہذب سی پھبن
اب مہینوں شور و غُل کرنے کا نکلا ہے چلن

پہلے کچھ ہمجولیاں کرتی تھیں گھر پر انتظام
اب تو ہوگا “ہال” میں اعلیٰ سے اعلیٰ اہتمام

کچھ تو رسمیں دردِ سر ہیں، اور بھاری جیب پر
اور کچھ دکھلاوا ہے کہ خوب سے ہو خوب تر

ڈانس، ڈسکو اور بھنگڑا ویڈیو جو ہو نہ اب
طعنے، تشنے کا بھی ڈر ہے، کیا کہیں گے لوگ سب

چھوڑ دیں بیجا کی رسمیں، خرچ بھی ہو کم سے کم
ایک سادہ زندگی کو پھر سے جو اپنائیں ہم

فکر کرتی ہے درخشاںؔ حال یہ سب دیکھ کر
کاش تیری بات کا کچھ تو کسی پر ہو اثر

درخشاں صدیقی

Darakhshan Siddiqui

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم