loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 07:12

آج اشکوں سے ہم وضو کریں گے

Aaj Ashkoon say ham wuzoo karain Gay

غزل

آج اشکوں سے ہم وضو کریں گے
تیری آنکھوں پہ گفتگو کریں گے

یہ خطا ہے تو دو بہ دو کریں گے
آئینہ اس کے رو بہ رو کریں گے

گھر پہ مہمان کر کے آندھی کو
پھر چراغوں کو رو بہ رو کریں گے

اتنے تیکھے نقوش ہیں تیرے
دیکھنے والے آرزو کریں گے

کب تلک تم رہو گے پردے میں
اور ہم کتنی جستجو کریں گے

بھر کے آنکھوں میں خواب کی وحشت
ایک ہنگامہ کو بہ کو کریں گے

دوستوں نے کیے ہیں کام وہی
جو سنا تھا کہ یہ عدو کریں گے

بانجھ ذہنوں کی ہے صدی حامیؔ
اپنی نسلوں کی کیا نمو کریں گے

حمزہ حامیؔ

Hamza Haami

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم