loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

06/08/2025 11:33

آنکھوں میں اب اگرچہ مُسلسل نمی نہیں

Aankhoo main Abh agarcha musalsal nami nahi

غزل

آنکھوں میں اب اگرچہ مُسلسل نمی نہیں
کچھ تھم گئی ہے پر ابھی بارش رکی نہیں

یہ اونچی اونچی کوٹھیاں یہ عالیشان لوگ
سب کچھ فنا پذیر ہے کچھ دائمی نہیں

اس زندگی میں ایک محبت کو چھوڑ کے
اس زندگی میں اور تو کوئی کمی نہیں

اس زندگی سے ایک محبت نکال کے
اس زندگی میں سب ہے مگر زندگی نہیں

ہر بار آ گئی نیا چہرہ لیے ہوئے
وہ ایک محبت جو کہیں پر ملی نہیں

شاید اسی کے دم سے تھیں آباد محفلیں
وہ کیا گیا کہ بزم میں رونق رہی نہیں

اب تک وہ ایک شخص رواق غزل تقی
اس کو نکال دوں تو کوئی شاعری نہیں

سید تقی حیدر تقی

Syed Taqi Haider Taqi

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم