loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

05/08/2025 14:53

آنکھوں میں تیز دھوپ کے نیزے گڑے رہے

آنکھوں میں تیز دھوپ کے نیزے گڑے رہے
ہم تیرے انتظار میں پھر بھی کھڑے رہے

تُم رُک گئے پہ سنگ کا میلہ نہ کم ہوا
اس کارواں کے ساتھ مسافر بڑے رہے

میرے بدن پہ صرف ہوا کا لباس تھا
تیری قبا میں چاند ستارے جڑے رہے

پیڑوں کو لوگ پوجتے آئے ہیں دیر سے
پتے ہمیشہ پاؤں میں بکھرے پڑے رہے

شاید وہ رام میری طرح بدنصیب تھے
جو لوگ تیرے پیار کی ضد پر اڑے رہے

رام ریاض

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم