loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 04:52

آنکھوں کو پھوڑ ڈالوں یا دل کو توڑ ڈالوں

آنکھوں کو پھوڑ ڈالوں یا دل کو توڑ ڈالوں
یا عشق کی پکڑ کر گردن مروڑ ڈالوں

یک قطرہ خوں بغل میں ہے دل مری سو اس کو

وہ آہوئے رمیدہ مل جائے تیرہ شب گر
کتا بنوں شکاری اس کو بھنبھوڑ ڈالوں

خیاط نے قضا کے جامہ سیا جو میرا
آیا نہ جی میں اتنا کیا اس میں جوڑ ڈالوں

وہ سنگ دل ہوا ہے اک سنگ دل پہ عاشق
آتا ہے جی میں سر کو پتھروں سے پھوڑ ڈالوں

بیٹھا ہوں خالی آخر اے آنسوؤ کروں کیا
دو چار گوکھرو ہی لاؤ نہ موڑ ڈالوں

تقصیر مصحفیؔ کی ہووے معاف صاحب
فرماؤ تو تمہارے لا اس کو گوڑ ڈالوں

غلام علی ہمدانی مصحفی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم